میں کوئی سائنس دان نہیں نہ ہی سائنس کا ریگولر طالب علم ہوں، لیکن ایک چیز جو میرے مشاہدے میں آئی ہے وہ میں آپ لوگوں سے شئیر کرنا چاہوں گا.
میں نے جب فلیٹ ارتھ کے بارے میں جب پڑھا تو ان تحاریر نے مجھے بہت متاثر کیا. لیکن آپ لوگ جانتے ہیں کہ مشاہدہ مطالعہ پر بھاری ہوتا ہے . میں نے سمندر میں یہ دیکھا کہ جب بھی ہمارا جہاز کسی ساحل یا بندرگاہ کے قریب پہنچنے لگتا تو وہاں کے قمقموں کی روشنی ایسے دکھائی دیتی جیسے وہ جگہ ہماری سطح سے نیچے ہو. جیسے آپ چھت پر ہوتے ہیں اور آپ کو صحن کی روشنی نظر آتی ہے. لیکن بلب تب ہی دکھائی دیتا ہے جب آپ عین صحن کے اوپر پہنچ جائیں.
اسی طرح وہ روشنیاں بھی ایسے ہی دکھائی دیتیں جیسے کہیں نیچے سے آرہی ہوں. جب ہم قریب ہوتے تو تب وہ سب قمقمے ابھرنے لگتے.
اب اگر زمین چپٹی ہوتی تو روشنی ایسے نہ نظر آتی. یہ بات مجھے کرویچر کی موجودگی کا یقین دلاتی ہے.
آپ لوگوں کا کیا خیال ہے؟
Real nice style and design and good content material, nothing else we require : D.
I am really grateful to the owner of this web page who has shared
this enormous piece of writing at here.
I blog frequently and I really thank you for your content.
This article has really peaked my interest.
I am going to book mark your site and keep checking
for new details about once per week. I opted in for your
Feed too.
As the admin of this web page is working, no
hesitation very shortly it will be famous, due to its
quality contents.
I constantly spent my half an hour to read this website’s articles daily along with a cup of coffee.